ارنا کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت اور نئے عیسوی سال کے آغاز پر پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے کے کلچرل کونسلر احسان خزاعی کی قیادت میں ایک وفد نے پاکستان کے کیتھولک عیسائیوں کے آرچ بشپ جوزف ارشد سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ایران کے نئے کلچرل کونسلر مجید مشکی، ثقافتی امور کے ماہر حسن ثابت جو اور تہران کی شہید بہشتی یونیورسٹی کے پروفیسر اور محقق ڈاکٹر امینی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں احسان خزاعی نے آرچ بشپ کو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بارے میں قرآن کی آیات سے متعلق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات پر مشتمل یادداشت پیش کی اور حضرت عیسی (ع) کی ولادت باسعادت کی مبارکباد دی۔
کلچرل کونسلر نے شہید لیفٹیننٹ جنرل حاج قاسم سلیمانی اور عراق اور شام میں عیسائی برادری کو داعش کے ظلم و ستم سے بچانے کے راستے میں مزاحمتی محاذ کے شہداء کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے غزہ پر غاصب اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت جس طرح عورتوں اور بچوں کے قتل عام کے ساتھ مساجد اور گرجا گھروں پر بمباری کر رہی ہے وہ غاصب صیہونی حکومت کی تمام مذاہب کے ساتھ دشمنی کو ظاہر کرتی ہے۔
خزاعی نے آرچ بشپ کو ایران اور انٹرنیشنل سینٹر فار ڈائیلاگ آف ریلیجنز اینڈ کلچرز اور یونیورسٹی آف ریلیجنز کے دورے کی دعوت دی۔
آرچ بشپ جوزف ارشد جنہوں نے دنیا بھر کے عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس سے براہ راست یہ عہدہ حاصل کیا، نے ایرانی وفد کے ارکان کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ایران کے تمام حصوں میں عیسائیوں کے ثقافتی امور پر توجہ دینے اور خیر سگالی پر ایرانی حکام کا شکریہ ادا کیا۔
آرچ بشپ نے غزہ میں خواتین، بچوں، عام شہریوں، ہسپتالوں اور خدماتی مراکز پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں پر اپنی نگرانی اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے غزہ کے بعض مسیحی ڈاکٹروں کی یادداشتیں پڑھیں اور بتایا کہ جب اسرائیلی افواج نے ایک ہسپتال پر حملہ کیا تو انہوں نے اعلان کیا کہ مسیحی ڈاکٹر محفوظ ہیں اور انہیں اس ہسپتال سے رہا کر دیا جائے گا لیکن وہ ڈاکٹر خود کو انسانی اصولوں اور اخلاق کا پابند سمجھتے تھے اور اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مارے جانے تک ہسپتال میں ہی رہے۔
آرچ بشپ نے غزہ کے مسائل کے بارے میں پوپ کے نقطہ نظر کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیائے عیسائیت کے رہنما بھی غزہ میں صیہونی جرائم سے متاثر اور دلبرداشتہ ہیں اور انہوں نے تمام عیسائیوں سے کہا ہے کہ اس سال نئے سال کی تقریبات محدود اور سادہ رہیں کیونکہ دنیا اسرائیل کے بہیمانہ قتل و غارت گری پر سوگ منا رہی ہے۔
انہوں نے اسلام اور عیسائیت کے پیروکاروں میں اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کے لیے تجویز پیش کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا ثقافتی ونگ اور کلیسا مل کر بین المذاہب اتحاد کی سمت میں موثر مشترکہ اقدامات کریں۔
آپ کا تبصرہ